رول نمبر: 2 K15-MC-09
مایوسی کفر ہے!
ساجد علی قائمخانی 12مارچ1975کو حیدرآباد کے علاقے پریٹ آباد میں پیدا ہوئے ۔انھوں نے ابتدائی تعلیم حیدرآباد سے ہی حاصل کی اور جامعہ سندھ سے بی کام میں گریجویٹ کی ڈگری حاصل کی وہ بطور مینیجر بینک اسلامی میں نوکری کر رہے ہیں ۔
س۔آپ کا رجحان بینکنگ کی طرف ہی کیوں رہا؟
ج۔میرے والد صاحب بھی بینک میں چپڑاسی کی نوکری کرتے تھے میں جب ان کو دوپہر کا کھا نا دینے جاتاتھاتو میرے والد مجھے نصیحت کرتے تھے کہ بیٹا تعلیم حاصل کرو نہیں تو تمہیں بھی میری طرح ذلت کی نوکری کرنی پڑے گی ۔بس وہی سے میں نے بینک میں اونچی پوسٹ پر جانے کا خواب سجایا اور انتھک محنت کی اور کامیاب ہوا۔
س۔بطور منیجر آپ کو کن پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ؟
ج۔لوگ تو سمجھتے ہیں کہ مینیجر کوئی کام نہیں کرتا دراصل مینیجر کی نوکری چوکیدار کی سی ہوتی ہے جو بینک میں کام کرنے والوں پر نظر رکھتا ہے اور کبھی کبھار اس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کوئی بینک کے عملے کے خلاف شکایت کرتا ہے تو بطور منیجر یہ شرمندگی کا باعث ہوتا ہے۔
س۔ اسلامک بینکنگ میں اور کنوینشنل بینکنگ میں کیا فرق ہے؟
ج۔ان دونوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ سلامک بینکنگ اسلامی شریعت کے اصولوں پر مبنی ہے اور کنوینشنل بینکنگ انسان کے تشکیل کردہ اصولوں پر مبنی ہے اور یہ زیادہ تر سرمایہ داری کے اصولوں پرکام کرتی ہے۔
س۔کیا اسلامک بینکنگ سود سے پاک ہوتی ہے؟
ج۔ یہ ایک نظریاتی اور سوچ سمجھ کا مسئلہ ہے کہ پاکستان میں جتنے بھی بینک کام کرتے ہیں وہ سب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پالیسیوں کے تحت کام کرتے ہیں اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان مکمل طور پر سود پر کام کرتا ہے۔
س۔اسلامک بینکنگ میں منافع کس چیز کو کہتے ہیں ؟
ج۔ اسلامک بینکنگ میں منافع وہ ہے جو انویسٹر بینک میں منافع کی غرض سے اکاؤ نٹ میں پیسے جمع کرواتا ہے تو اس پر جو وہ اضافی رقم لیتا ہے وہ منافع کہلاتا ہے۔
س۔منافع اور سود میں کیا فرق ہوتا ہے؟
ج۔منافع اور سود میں بنیادی فرق یہ ہے کہ منافع میں سرمایہ کار جو رقم بینک میں جمع کراتا ہے تو بینک والے وہ رقم کسی کاروبار میں لگاتے ہیں اگر اس کاروبار میں فائدہ ہوا ہے تو اس کا کچھ حصہ اس سرمایہ کار کو مل جائے گا اگر کا روبار میں نقصان ہوگا تو وہ بھی آپس میں شئیر کیا جائے گااور کبھی کبھی تو جو رقم بینک میں جمع کرائی ہوتی ہے وہ بھی نقصان کی نظر ہوجاتی ہے اسلامی بینکنگ میں کوئی بھی چیز طے شدہ نہیں ہوتی ۔اور سود اس کے بر عکس ہوتا ہے سود میں ہمیں بینک فائدہ کی ضمانت دیتا ہے اور اس میں اس ملنے والی رقم ہمیشہ طے ہوتے ہے۔
س۔نوجوانوں کو کوئی پیغام دینا چاہے گے؟
ج۔جی بلکل !بس یہی کہوں گا کہ کبھی بھی مایوس نہ ہوں کیونکہ مایوسی کفر ہے اور ہمیشہ ثابت قدم رہیں اور محنت سے منہ نا موڑے کیونکہ محنت میں ہی عظمت ہے۔
No comments:
Post a Comment